Neend aankhon se khafa ho jaisay
Khoon paton pe jamma ho jaisay Phool ka rang harra ho jaisay baarha ye humain mehsoos hua dard seeney ka khuda ho jaisay "Bashir badr poetry in urdu" خون پتوں پہ جما ہو جیسے پھول کا رنگ ہرا ہو جیسے بارہا یہ ہمیں محسوس ہوا درد سینے کا خدا ہو جیسے پھول کی آنکھ میں شبنم کیوں ہے سب ہماری ہی خطا ہو جیسے کرچیں چبھتی ہیں بہت سینے میں آئینہ ٹوٹ گیا ہو جیسے سب ہمیں دیکھنے آتے ہیں مگر نیند آنکھوں سے خفا ہو جیسے اب چراغوں کی ضرورت ہی نہیں چاند اس دل میں چھپا ہو جیسے جی میں آتا ہے کہ سجدہ کر لیں دل کی آواز خدا ہو جیسے روز آتی تھی ہوا اُس جیسی وہ بھی یوں آیا, ہوا ہو جیسے (بشیر بدر)